بےنگِاہ آنکھوں سے دیکھتے ہیں پَرچے کو
بے خیال ہاتھوں سے
اَن بُنے سے لفظوں پَر اُنگلیاں گھُماتے ہیں
یا سوالنامے کو دیکھتے ہی جاتےہیں
ہر طرف کَن اَنکھیوں سے بچ بَچا کے تَکتے ہیں
دُوسروں کے پَرچوں کو رَہنما سمجھتے ہیں
شاید اِس طرح کوئی راستہ ہی مِل جائے
بےنِشاں خوابوں کا کچھ پَتا ہی مِل جائے
مجُھ کو دیکھتے ہیں تو
یُوں جواب کاپی پَر ہاشیے لگاتے ہیں
دائرے بناتے ہیں
جیسے اِنکو پَرچے کے سب جواب آتے ہیں
اِس طرح کے مَنظر میں
اِمتہان گاھوں میں دیکھتا ہی رہتا تھا
نقَل کرنے والوں کے
نِت نئے طریقوں سے
آپ لطُف لیتا تھا! دوستوں سے کہتا تھا
کِس طَرف سے جانے یہ!
آج دِل کے آنگن میں ایک سوال آیا ہے
سینکڑوں سوالوں سا ایک سوال لایا ہے
وقت کِی عدالت میں
زندگی کِی صُورت میں
یہ جو تیرے ہاتھوں میں ایک سوالنامہ ہے
کِس نے یہ بنایا ہے
کِس لیے بنایا ہے
کچُھ سمجھ میں آیا ہے
سب سوال لازِم ہیں..سب سوال مشکِل ہیں
بے نِگاہ آنکھوں سے دیکھتا ھُوں پَرچے کو
بے خیال ہاتھوں سے
اَن بُنے سے لفظوں پَر اُنگلیاں گُھماتا ھُوں
ہاشِیے لگاتا ھُوں
دائرے بناتا ھُوں
یا سوالنامے کو دیکھتا ہی جاتا ھُوں
1 comment:
kya kehne! Buhat khoob!
But tell me something how have you incorporated this urdu font?
Post a Comment